First time change in life

انسان کے سوالات اور اس کا تصور  

ہم جس معاشرے میں رہ رہے ہیں ۔ ہم جس آب و ہوا میں سانس لے رہے ہیں ۔ہم جن خواہشات کے ساتھ جینا سیکھ  رہے ہیں ۔ کیا یہ سب ہمیشہ رہنے والا ہے ؟



سوالات۔

کیا ہماری خواہشات پوری ہوں گی ؟

کیا یہ کائنات ختم ہو جائے گی؟

کیا ہم ہمیشہ اس دنیا میں رہیں گے ؟

کیا ہم دوسری دنیا کا تصور کر سکتے ہیں ؟

کیا کہیں دوسری دوسری دنیا کا وجود ہے ؟

کیا زندگی محدود ہے ؟

کیا زندگی آسانی سے خواہشات کو پورا کرتے ہوئے گزاری جا سکتی ہے ؟

کیا کوئی ہے جو ہمیں دیکھ رہا ہے ؟

کیا وہ ہمیں ہر وقت دیکھتا ہے ؟

کیا وہ خدا ہے ؟

ہم اس دنیا میں کیوں ہیں ؟

ہم کہاں سے آئے ہیں ؟

ہمیں کہاں جانا پے ؟

ہمیں کیا کرنے کیلئے اس دنیا میں بھیجا گیا ہے ؟






انسان کے اندر کئی سوالات جنم  لے رہے ہیں ۔وہ کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہا ۔اسے بہت سی تکلیفوں سے گزرنا پڑتا پے ۔انسان اس دنیا میں کب آیا؟۔اسے سوالات ہر طرف سے گہرے ہوئے ہیں ۔وہ سوچتا ہے کہ اس کے سامنے کئی لوگ مر رہے ہیں ۔کیا اسے بھی مرنا ہو گا ؟۔



انسان کی سوچ کتنی محدود ہے ۔وہ اچھائی اور برائی کا فرق نہیں کر پا رہا ۔وہ رشتوں میں جکڑا ہوا ہے ۔وہ سوچ رہا ہے کہ کیا یہ رشتے ہمیشہ اس کے ساتھ رہیں گے ۔



ایک معاشرہ کیسے ایک انسان کو اچھائی اور برائی میں تمییز کرنا سیکھاتا ہے؟۔ کیا یہ پہلی مرتبہ ہے اس لئے انسان ۔۔ڈر رہا ہے اور منفرد  سوالات کھڑے کر رہا پے 



Comments